Saturday, 12 July 2014

tidings of Holy Propht about Ameer Mukhtar

علماء اکرام کا بیان ہے کہ حضرت علی ع نے ارشاد فرمایا کہ رسول اللہ ص فرمایا کرتے تھے جس طرح بنی اسرائیل میں اچھے اور برے فرمانبردار اور نافرمان دونوں طرح لوگ تھے اسی طرح میری امت میں بھی ہیں بعض اچھے بعض برے بعض فرمانبردار بعض نافرمان ہیں اور جس طرح بنی اسرائیل کے لوگوں کو دینا میں کے کردار کا بدلا دیا گیا تھا۔ اسی طرح میری امت میں بھی عمل اور کردار کا بدلا دیا جاے گا۔ آپ ص نے فرمایا کہ بنی اسرائیل میں جو اطاعت گزار تھا اس کو اس
Ameer Mukhtar Movie
کی جزا اور جو نافرمان تھا اس کو سزا دینا میں دی گئی تھی اور اس کا اندازہ یہ تھا کہ فرمابرداروں کو درجہ بلند کر دیا گیا اور نافرمانوں کو عذاب میں مبتلا کردیا تھا ہماری امت میں بعض وہ ہیں جو عزت کے قابل ہیں اور بعض وہ ہیں جو سزا کے لائق ہیں اور دنیا میں بھی اس سے ضرور دوچار ہوں گے۔ یہ سن کر اصحاب نے دست بہ دستہ عرض کی مولا ہم میں وہ لوگ ہیں جن کا شمار عاصیوں اور گنہگاروں میں ہے رسول ص نے فرمایاکہ وہ ایسے لوگ ہیں جن پر خداوند عالم نے ہم اہلبیت ع کی تعظیم و تکریم واجب قراردی ہے اور ہمارے حقوق کا لحاظ کرنا ان پر فرض فرمایا ہے لیکن وہ ان تمام فرائض واجبات سے بحب دنیا غفلت کرتے ہیں اور ہماری عزت کے بجائے ہماری توہین کرنے کا تہیہ کیے ہوے ہیں اور وہ دن دور نہیں کہ اولاد رسول ص کو قتل کریں گے یہ سن کر لوگوں نے نہایت تعجب سے پوچھا کہ مولا کیا واقعی ایسا ہوگا آپ نے ارشاد فرمایا کہ بے شک ہوگا اور ضرور ہوگا۔اور سنو یہ میرے نور نظر اور روشنی بصر حسن و حسین جو تمہاری نگاہوں کے سامنے ہیں امت ناہنجار کے ہاتھوں قتل کیے جائیں گے اور اے میرے اصحاب تمہیں بھی معلوم ہو کہ اس بے دردی سے قتل ہوں گے کہ جس کا جواب نہ ہوگا پھر خداوند عالم جو عادل حقیقی ہے ان پر دینا میں اسی طرح عذاب نازل کرے گا جس طرح ان قتل یحیٰ بن زکریا ع کی وجہ سے بنی اسرائیل پر نازل کیا تھا۔ اصحاب رضی اللہ عنہ نے پوچھا مولا ص ان پر نزول عذاب کا کیا اندازہ ہو گا فرمایا خدا ایک شخص کو پیدا کرے گا جو اپنی شمشیر آبدار سے انہیں کیفر کردار تک پہنچا کر دم لے گا اور انہیں اچھی طرح عذاب میں مبتلا کردے گا اصحاب نے پھر پوچھا مولا وہ پیدا ہونے والا کون ہوگا کس قبیلہ کا ہوگا اور اس کا نام کیا ہوگا۔ آپ نے فرمایا کہ وہ بنی ثقیف کا چشم و چراغ ہو گا اور اس کا نام مختار ہوگا۔ امام علی بن حسین ع ارشاد فرماتے ہیں بشارت محمدیہ کہ کچھ دنوں بعد مختار ابن ابی عبیدہ ثقفی پیدا ہوے تھے۔ 

biography of Ameer Mukhtar

حضرت مختار کے والد جناب ابو عبیدہ ثقفی تھے میرے نزدیک انہیں بھی صحابی رسول ہونے کا شرف حاصل تھا علامہ
Ameer Mukhtar Saqafi
شبلی نے الفاروق میں انہیں صحابی تسلیم نہیں کیا۔ یہ نہایت ہی شجاع اور بہادر تھے ان کی جرات و ہمت اور میدان قتال میں ان کی نبرو آزمائی اہل کمال کی نگاہوں میں بڑی ممتاز حثیت رکھتی تھی انہوں نے اکثر اسلامی جہادوں میں سپہ سالاری کی ہے اور شاندار کامیابی سے اسلام کو فروغ بخشا ہے میدان جنگ میں شب و روز گزارنے میں انہیں بڑی خوشی محسوس ہوتی تھی یہ اسلام کی امداد میں سر سے گزرنے کیلے بے چین رہتے تھے مورخ ہروی کا بیان ہے کہ خلیفہ دوم حضرت عمر نے انہیں عراق کے لیے سپہ سالار بنا کر بھیجا۔ انہوں نے وہاں پہنچ  کر دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے اور اپنی روایتی بہادری سے عظیم کارنامے کیے بالا آخر ہاتھیوں  کے ایک بہت بڑے غول پر حملہ کرتے ہوے ایک ہاتھی کے پیر سے کچل کر جان بحق تسلیم  ہوگئے۔حضرت مختار کے چچا جناب مسعود کے بیٹے سعد تھے جناب سعد بن مسعود ثقفی یہ بھی اپنی  خاندانی روایات کے مطابق بڑے شجاع بہادر اور جرات و ہمت سے بھرپور تھے۔ انہوں نے بھی اکثر بنایا تھا۔ یہ عہد ثالث میں بھی وہاں کے بدستور گورنر رہے اور امیر المومنین میں بھی اسی عہد پر فائز رہے۔ پھر معاویہ لعن کا اقتدار قائم ہوگیا تو اس نے انہیں مدائن سے ہٹا کر موصل کا گورنر بنادیا۔



Sunday, 15 June 2014

15 Shaban wiladat imam e zamana

Imam Mahdi
حضرت امام مھدی (عج) دنیا کو عدل وانصاف سے اسی طرح پرکردیں گے جس طرح وہ ظلم وجورسے بھری ہوئی ہوگی.
پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) نےفرمایا: امام مہدی(عج) کا اصل نام میرے نام کی طرح م.ح.م.د اوران کی کنیت میری کنیت کی طرح ابوالقاسم ہے وہ جب ظہورکریں گے توساری دنیاکو عدل وانصاف سے اسی طرح بھردیں گے جس طرح وہ اس وقت ظلم وجورسے بھری ہوگی ۔ 
امام زمانہ حضرت امام مہدی علیہ السلام سلسلہ عصمت محمدیہ (ص)کی چودھو یں اورسلسلہ امامت علویہ کی بارھویں کڑی ہیں آپ کے والد ماجد حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام اور والدہ ماجدہ جناب نرجس( ۱) خاتون ہیں۔
آپ اپنے آباوٴاجدادکی طرح امام منصوص ،معصوم ،اعلم زمانہ اورافضل کا ئنات ہیں ۔آپ بچپن ہی میں علم وحکمت اعلی مدارج پر فائزتھے۔
آپ کو پانچ سال کی عمرمیں ویسی ہی حکمت دے دی گئی تھی ،جیسی حضرت یحیی کو ملی تھی اورآپ اپنی مادر گرامی کے بطن میں اسی طرح امام تھے،جس طرح حضرت عیسی علیہ السلام نبی قرارپائے تھے۔
آپ انبیاء (ع) سے افضل ہیں آپ کے متعلق حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بے شمار پیشین گوئیاں فرمائی ہیں اوراس کی وضاحت کی ہے کہ آپ حضورکی عترت اورحضرت فاطمةالزہرا کی اولاد سے ہوں گے۔(1) آنحضورنے یہ بھی فرمایاہے کہ امام مہدی کا ظہورآخرزمانہ میں ہوگا ۔اورحضرت عیسی ان کے پیچھے نماز پڑھیں گے۔(2)
آنحضور نے یہ بھی فرمایا: امام مہدی(عج) میرے خلیفہ کی حیثیت سے ظہورکریں گے اور "یختم الدین بہ کما فتح بنا " جس طرح میرے ذریعہ سے دین اسلام کا آغاز ہوا ۔ اسی طرح ان کے ذریعہ سے مہراختتام لگادی جائےگی ۔حضور پرنور (ص) نے یہ بھی فرمایا: امام مہدی(عج) کا اصل نام میرے نام کی طرح محمد اوران کی کنیت میری کنیت کی طرح ابوالقاسم ہوگی وہ جب ظہورکریں گے توساری دنیاکو عدل وانصاف سے اسی طرح پرکردیں گے جس طرح وہ اس وقت ظلم وجورسے بھری ہوگی ۔
حضرت امام مہدی علیہ السلام کی ولادت باسعادت
مؤرخین کا اتفاق ہے کہ آپ کی ولادت باسعادت ۱۵ شعبان ۲۵۵ ھجری یوم جمعہ بوقت طلوع فجرواقع ہوئی ہے جیسا کہ (وفیات الاعیان ،روضة الاحباب ،تاریخ ابن الوردی ،ےنابع المودة،تاریخ کامل طبری ،کشف الغمہ ،جلاٴالعےون ،اصول کافی ، نور الا بصار ، ارشاد ، جامع عباسی ، اعلام الوری ، اور انوار الحسینہ وغےرہ میں موجود ہے (بعض علماٴ کا کہنا ہے کہ ولادت کا سن ۲۵۶ ھج اور ما دہ ٴ تاریخ نور ہے )یعنی آپ شب برات کے اختتام پر بوقت صبح صادق عالم ظھور وشہود میں تشریف لائے ہیں ۔ 
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی پھوپھی جناب حکیمہ خاتون کا بیان ہے کہ ایک روز میں حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے پاس گئ تو آپ نے فرمایا کہ اے پھوپھی آپ آج ہمارے ہی گھر میں رہئے کیونکہ خداوندعالم مجھے آج ایک وارث عطافرماے گا ۔ میں نے کہاکہ یہ فرزند کس کے بطن سے ہوگا ۔آپ نے فرمایاکہ بطن نرجس سے متولد ہوگا ،جناب حکیمہ نے کہا :بیٹے!میں تونرجس میں کچھ بھی حمل کے آثارنہیں پاتی،امام نے فرمایاکہ اسے پھوپھی نرجس کی مثال مادرموسی جیسی ہے جس طرح حضرت موسی (ع)کاحمل ولادت کے وقت سے پہلے ظاہرنہیں ہوا ۔اسی طرح میرے فرزند کا حمل بھی بروقت ظاہرہوگا غرضکہ میں امام کے فرمانے سے اس شب وہیں رہی جب آدھی رات گذرگئی تومیں اٹھی اورنمازتہجدمیں مشغول ہوگئی اورنرجس بھی اٹھ کرنمازتہجدپڑھنے لگی ۔ اس کے بعدمیرے دل میں یہ خیال گذراکہ صبح قریب ہے اورامام حسن عسکری علیہ السلام نے جوکہاتھا وہ ابھی تک ظاہرنہیں ہوا ، اس خیال کے دل میں آتے ہی امام علیہ السلام نے اپنے حجرہ سے آوازدی :اے پھوپھی جلدی نہ کیجئے ،حجت خداکے ظہورکا وقت بالکل قریب ہے یہ سن کرمیں نرجس کے حجرہ کی طرف پلٹی ،نرجس مجھے راستے ہی میں ملیں ، مگران کی حالت اس وقت متغیرتھی ،وہ لرزہ براندام تھیں اوران کا ساراجسم کانپ رہاتھا ،میں نے یہ دیکھ کران کواپنے سینے سے لپٹالیا ،اورسورہ قل ھواللہ ،اناانزلنا و آیة الکرسی پڑھ کران پردم کیا بطن مادرسے بچے کی آواز آنے لگی ،یعنی میں جوکچھ پڑھتی تھی ،وہ بچہ بھی بطن مادرمیں وہی کچھ پڑھتا تھا اس کے بعد میں نے دیکھا کہ تمام حجرہ روشن ومنورہوگیاہے۔ اب جومیں دیکھتی ہوں تو ایک مولود مسعود زمین پرسجدہ میں پڑاہوا ہے میں نے بچہ کواٹھالیا حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنے حجرہ سے آواز دی اے پھوپھی ! میرے فرزند کو میرے پاس لائیے میں لے گئی آپ نے اسے اپنی گود میں بٹھالیا اوراپنی زبان بچے کے منہ میں دےدی اورکہا کہ اے فرزند !خدا کے حکم سے کچھ بات کرو ،بچے نے اس آیت : بسم اللہ الرحمن الرحیم ونریدان نمن علی اللذین استضعفوا فی الارض ونجعلھم الوارثین کی تلاوت کی ، جس کا ترجمہ یہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ احسان کریں ان لوگوں پرجوزمین پرکمزورکردئیے گئے ہیں اور ان کوامام بنائیں اورانھیں کوروئے زمین کاوارث قراردیں ۔
اس کے بعد کچھ سبزطائروں نے آکرہمیں گھیرلیا ،امام حسن عسکری(ع) نے ان میں سے ایک طائرکوبلایا اوربچے کودیتے ہوئے کہا کہ خذہ فاحفظہ الخ اس کولے جاکراس کی حفاظت کرویہاں تک کہ خدا اس کے بارے میں کوئی حکم دے کیونکہ خدا اپنے حکم کوپورا کرکے رہے گآ میں نے امام حسن عسکری سے پوچھا کہ یہ طائرکون تھا اوردوسرے طائر کون تھے ؟ آپ نے فرمایا کہ جبرئیل تھے ،اوردوسرے فرشتگان رحمت تھے اس کے بعد فرمایاکہ اے پھوپھی اس فرزند کواس کی ماں کے پاس لے آوتاکہ اس کی آنکھیں خنک ہوں اورمحزون ومغموم نہ ہو اور یہ جان لے کہ خدا کاوعدہ حق ہے واکثرھم لایعلمون لیکن اکثرلوگ اسے نہیں جانتے ۔ اس کے بعد اس مولود مسعود کو اس کی ماں کے پاس پہنچادیاگیا آپ مختون اورناف بریدہ پیداہوئے اورآپ کے داہنے بازوپریہ آیت منقوش تھی جاء الحق وزھق الباطل ان الباطل کان زھوقا یعنی حق آیا اورباطل مٹ گیا اورباطل مٹ ہی جائے گا
محدث دہلوی شیخ عبدالحق اپنی کتاب مناقب آئمہ اطہارمیں لکھتے ہیں کہ حکیمہ خاتون جب نرجس کے پاس آئیں تودیکھا کہ ایک مولود پیداہوا ہے ،جومختون اورمفروغ منہ ہے یعنی جس کا ختنہ کیا ہوا ہے اورنہلانے دھلانے کے کاموں سے جومولود کے ساتھ ہوتے ہیں بالکل مستغنی ہے ۔ حکیمہ خاتون بچے کو امام حسن عسکری کے پاس لائیں ، امام نے بچے کولیا اوراس کی پشت اقدس اور چشم مبارک پرہاتھ پھیرا اپنی زبان مطہران کے منہ میں ڈالی اورداہنے کان میں اذان اوربائیں میں اقامت کہی ، کتاب روضةالاحباب اور ینابع المودة میں ہے کہ آپ کی ولادت بمقام سرمن رائے سامرہ میں ہوئی ہے ۔

Saturday, 18 January 2014

Labbik Television

Labbik Tv Live
Labbik Television is an Persian Religious television and offers programs for the purpose of informing the public about Islamic credence its broadcast movies, documentaries, talk-shows, news with focus on Iranian audience.










labbaik on livestream.com. Broadcast Live Free

Salaam TV Live

Salaam TV Live
Salaam TV is US Based spiritual Shia satellite television and was initiated in 2005.Its mainly focus on North America, Europe, Iran and offers several of its programs( Quranic recitations, Islamic prayers and supplications especially in Arabic) in English and Persian but now it propagation of programs in Arabic, Urdu and Azeri.




 




Sunday, 24 November 2013

TNFJ Statement on Rawalpindi Incident


تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے سانحہ راولپنڈی کمیشن مسترد کردیا، افتخار چوہدری پر اعتماد ہے بڑاعدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے،حامد موسوی 
آرمی چیف حقوق انسانی کی تنظیمیں عالمی ادارے بریلوی ،شیعہ مکاتب اور غیر مسلم اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور نا انصافیوں کا نوٹس لیں
راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں جلائے جانے والے امام بارگاہ اور علم مبارک تفتیشی افسروں اور حکومتی انتظامیہ واپوزیشن لیڈروں کی راہ دیکھ رہے ہیں
مٹھی بھرشرپسند کالعدم گروپوں سے اظہار بیزاری و لاتعلقی کااعلان کرنے والے مسلمہ مکاتب کے نمائندہ اداروں اور تنظیموں کو سلا م عقیدت پیش کرتے ہیں
ہم کسی کی عقیدے میں مداخلت نہیں کرتے اور نہ کسی کو اپنے عقیدے میں مداخلت کرنے دیں گے،شیعہ اور بریلوی لا وارث نہیں ہمیں صرف پاکستان کی بقا عزیز ہے
پنجاب انتظامیہ میلاد النبی و عزاداری پر پابندی کے ضیائی خواب کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے مصطفویت و حسینیت سے ٹکرانے والے پاش پاش ہوجائیں گے
اپنے خون میں رنگین ہو سکتے ہیں پاکستان کو لہو لہان نہیں ہونے دیں گے اسلام آباد کے بانیان اورماتمی عزاداروں سے قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی کاخطاب 
اسلام آباد( ) قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے سانحہ راولپنڈی کے لئے تشکیل کردہ عدالتی کمیشن کو
مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن کے سربراہ نے تحقیقات کے آغاز پر ہی اپنی جانبداری اور تعصب کا ثبوت دے دیا ہے، چیف جسٹس افتخار چوہدری پر اعتماد ہے اپنی سربراہی میں 3سے 5ججوں پر مشتمل عدالتی کمیشن تشکیل دیں تا کہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے ،راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں جلائے جانے والے امام بارگاہ اور علم مبارک تفتیشی افسروں، حکومتی انتظامیہ،وزراء و اپوزیشن لیڈروں کی راہ دیکھ رہے ہیں ،پاکستان مخالف ٹولے اور مٹھی بھرشرپسند کالعدم گروپوں سے اظہار بیزاری و لاتعلقی کااعلان کرنے والے مسلمہ مکاتب کے نمائندہ اداروں اور تنظیموں کو سلا م عقیدت پیش کرتے ہیں، آرمی چیف حقوق انسانی کی تنظیمیں عالمی ادارے بریلوی ،شیعہ مکاتب اور غیر مسلم اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور نا انصافیوں کا نوٹس لیں اپوزیشن اور ارکان اسمبلی خاموشی توڑیں ،مساجد امام بارگاہوں اور تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ،تمام بیگناہ گرفتار شدگان کو فی الفور رہا کیا جائے ،گنہگار اور مجرم افراد کی گرفتاری کیلئے بھرپور تعاون کریں گے ،کالعدم گروپوں سے امن کی بھیک مانگنے کی بجائے انہیں قانون کے شکنجے میں جکڑا جائے،سانحہ راولپنڈی میں جلاؤ گھیراؤ کے نتیجہ میں مساجد ،امام بارگاہوں کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کیلئے نقد رقوم کو ٹھوکر مارتے ہیں اور حکومت امام بارگاہوں کو از سر نو سابقہ شان و شوکت کے ساتھ تعمیر کروائے اور جلائے جانے والے تبرکات بنوا کر دے،پنجاب انتظامیہ میلاد النبی و عزاداری پر پابندی کے ضیائی خواب کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے مصطفویت و حسینیت سے ٹکرانے والے پاش پاش ہوجائیں گے ۔یہ بات انہوں نے مرکزی امام قصرخدیجۃ الکبریٰ ترلائی کلاں فیڈرل ایریامیں بانیان مجالس وجلوس ہائے عزا، لائسنسداران اورماتمی عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ آقای موسوی نے باورکرایاکہ عدالتی کمیشن کے سر براہ ریٹارڈ جج کامتاثرہ امام بارگاہوں کو نظراندازکرکے صرف ایک مسجد کادورہ کرنا جانبداری کا کھلا ثبوت ہے ۔ پنجاب کا وزیرپہلے ہی یہ کہہ رہا ہے کہ ہم نے فوٹیج کے ذریعے مجرموں کو پہچان کر گرفتار کر لیا ہے اسے ٹریبونل بنانے کی ضرورت ہے؟ اسکے عزائم بتا رہے ہیں کہ وہ بیگناہ شرکائے جلوس کو پھندا لگانے کا فیصلہ کر چکاہے ۔انہوں نے چیف آف آرمی سٹاف سے بھی اپیل کی کہ وہ ریٹائرمنٹ سے قبل ایسا کام کر جائیں کہ پاکستان میں آباد بریلوی ،شیعہ مکاتب اور غیر مسلم اقلیتیں جو پاکستان بنانے اور اسکے استحکام میں برابر کے حصہ دار ہیں انکے ساتھ عرصہ دراز سے جاری زیادتیوں اور نا انصافیوں کا ازالہ اور انکے حقوق کا تحفظ یقینی ہو ۔آقای موسوی نے چیئرمین سینٹ ،اسپیکر قومی اسمبلی ،حکومتی و اپوزیشن بینچوں پر براجمان ارکان سینٹ و قومی اسمبلی پرزوردیاکہ وہ بھی اس طرف متوجہ ہو ں اور پاکستان کیلئے خون بہانے والوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لیں کیونکہ خاموشی گناہ ہے روزمحشر ان سے بھی باز پرس ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ قرائن سے پتہ چلتا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کی 6ماہ تک منصوبہ بندی کی گئی ۔ سیدحامدموسوی نے باورکرایاکہ فقیر چونکہ آئندہ پر نظر رکھتا ہے لہذ اہم نے آغاز محرم سے قبل بذریعہ پریس کانفرنس راولپنڈی سمیت حساس شہروں کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور راولپنڈی میں سانحہ عاشورہ رونما کروا دیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ جب میں مرکزی جلوس عاشورہ راولپنڈی کی زیارت کیلئے کمیٹی چوک پہنچا تو میڈیا کے ایک نمائندے نے انکشاف کیا کہ راولپنڈی میں جلوس عاشورہ کیلئے سیکیورٹی تھریٹس کی اطلاعات ہیں ، بعد ازاں جب ناخوشگوار افسوس ناک سانحہ رونما ہوا تو انتظامیہ کے اعلیٰ افسران رفو چکر ہو گئے جن کے بارے میں اور مری اور اٹک جانے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں ۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے یہ بات زوردیکرکہی کہ سانحہ راولپنڈی انتظامیہ اور کالعدم گروپوں کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے جو ایک مسجد کے خطیب کو کھلی چھٹی دینے کی وجہ سے رونما ہوا ،اس بات کی تحقیقات سب سے پہلے ہونی چاہیے کہ جارح کون ہے جو اصل مجرم ہوتا ہے اورابتداء کرنے والا ہی ذمہ دار قرارپاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جائے وقوعہ سے ساری انتظامیہ کے بھاگ جانے کے بعد مختار فورس اور ابراہیم اسکاؤٹس کے رضا کاروں نے جلوس عاشورہ ذوالجناح و علم اور دیگر تبرکات کو با حفاظت منزل مقصود تک پہنچایا ۔انہوں نے اس امر پر نہایت تعجب اور افسوس کااظہارکیا کہ ان بانیان اور متولیان کیخلاف یکطرفہ کاروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی جن کے ہاتھوں میں امام بارگاہوں سے برآمد کیے جانے والے ذوالجناح و علم ،تعزیہ و گہوارہ اور مہندی سمیت مختلف تبرکات تھے اور شرکائے جلوس ماتمداری میں مصروف تھے ۔جن شر پسندوں نے مخصوص کیمکل کے ذریعے مسجد اور دکانوں کو نذرآتش کیا وہ سخت سیکیورٹی چیک کے باوجود جائے وقوعہ پر پہنچنے میں کیسے کامیاب ہو گئے ؟مسجد اور دکانوں کو نذر آتش کرنے کے بعد شہر کے نصف درجن سے زائد امام بارگاہوں کو نہ صرف نذر آتش کیا گیا بلکہ وہاں رکھے ہوئے پر آویزاں لاکھوں روپے مالیت کے سونا چاندی اور ہیرے جواہرات شرپسند اپنے ہمراہ لے گئے ۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ایک مدرسے اور مسجد کو پہنچنے والے نقصان کا تو پنجاب کے وزیر قانون نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں بڑے جذباتی اندازمیں ذکر کیا لیکن انہیں نذر آتش ہونے والے امام بارگاہ دکھائی نہیں دیئے او ر کسی وزیرمشیر یا حکومتی نمائندے نے متاثرہ امام بارگاہوں کادورہ کرنے کی تاحال زحمت گوارہ نہیں کی وہ ہماری حفاظت کیا کریں گے ۔وزیر قانون نے سانحے کا سارا ملبہ شرکائے جلوس پر ڈالنے کی کوشش کی حالانکہ واقعے کے وقت جلوس بہت پیچھے تھا ۔پنجاب حکومت ایسے وزیر لائے جو غیر متعصب اورتمام مکاتب کی عزت و احترام کرتے ہوں ۔اقوام متحدہ جو دنیا میں ہونے والے معمولی واقعات پربیان جاری کرتا ہے وہ پاکستان کے مرکزی شہر راولپنڈی کے سانحے کا نوٹس لے اور برطانوی دور حکومت سے برآمد ہونے والے عزاداری اور میلاد النبی ؐ کے جلوسوں کیخلاف سازشوں کو بند کروانے میں کردار ادا کرے این جی اوز بھی اس جانب متوجہ ہوں ان کی خاموشی نہایت افسوس ناک ہے۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے یاد دلایا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف جب پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے تو لاہور میں دودرجن سے زائد مساجد و امام بارگاہوں کو نذر آتش کیا گیا ،جب وزیر اعظم بنے تو شیعہ تفاسیر قرآن، نہج البلاغہ اور اہم شیعہ کتب پر پابندی لگائی گئی ،دوسری بار انہیں وزارت عظمیٰ کا منصب ملنے پر اسی طرح زیادتیاں ہوئیں اور اب تیسری مرتبہ بر سر اقتدار آنے کے بعد سانحہ راولپنڈی کا رونما ہونا حکومت کیلئے بد شگونی اور افسوس ناک امر ہے ۔پاکستان کے خالق مسلم لیگ جماعت کی انتخابات میں کامیابی بھاری مینڈیٹ کے حصول میں مکتب تشیع کا برابر کا حصہ شامل ہے اس کے بارے میں وہ اپنے نمائندوں سے معلوم کر سکتے ہیں ۔یہ بات سب کو ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ شیعہ بریلوی سمیت تمام مسلمہ فرقے اور اقلیتیں لا وارث نہیں ہمیں صرف پاکستان کی بقا عزیز ہے ۔خلیفہ راشد کی حیثیت سے جب امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب ؑ منبر کوفہ پر رونق افروز تھے تودو خواتین ایک بچے کی ماں ہونے کی دعویدار بن کے آپ کی خدمت میں پیش ہوئیں تو آپ نے بچے کے دو ٹکڑے کر کے دونوں کے حوالے کرنے کا حکم دیا جس پر اصل ماں نے رونا شروع کر دیا اور عرض کی کہ مولا بچے کے ٹکڑے نہ کریں مجھے اس کی زندگی عزیز ہے اسی عورت کو دے دیں مولا علی ؑ نے کہا کہ اصل ماں یہی ہے ۔ہم پاکستان کے ٹکڑے کرنے کی سازش میں مصرو ف قوتوں پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم پاکستان کے تمام باسی اپنے خون میں رنگین ہو سکتے ہیں لیکن پاکستان کو لہو لہان نہیں ہونے دیں گے۔ہم سب کی عزت و احترام کرتے ہیں لیکن ہماری شرافت کو کمزوری نہ سمجھا جائے ۔ہم رسول ؐ آل رسولؑ اور پاکیزہ صحابہؓ کبار کے سچے غلاموں اور نوکروں کے بھی سلام پیش کرتے ہیں لیکن اب کسی کا اوچھا ہتھکنڈہ ہرگز کامیاب نہیں ہو گا ۔پاکستان کے عوام بیوقوف نہیں بلکہ با شعور ہیں ۔کسی فرد واحد یا چند افراد کا فعل پوری قوم کا فعل نہیں ہو سکتا۔ آغا سید حامدعلی شاہ موسوی نے کہا کہ ایک مولانا کا یہ کہنا ہے کہ وہ سانحہ راولپنڈی کے غم میں جلوس نکال رہے ہیں انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ غم حسین ؑ ہر غم سے بالا ہے کربلا سے بڑا سانحہ اور عزاداری سے بڑا کوئی احتجاج نہیں اگر آپ اپنے سانحے کے غم میں جلوس نکال سکتے ہیں تو سانحہ کربلا میں رسول اعظم ؐ کا بھر گھر اجڑنے کے غم میں جلو س نکالنے کی مخالفت کون سااسلام اور کہا ں کی شریعت ہے ؟قرآن کے چھٹے پارے میں ہر مظلوم کو احتجاج کا حق دیا ہے جو حقوق العباد میں بھی شامل ہے جس کی ادائیگی واجب ہے ۔کسی کو اپنے عقائد دوسرے پر مسلط کرنے کا حق نہیں ہے ،ہر شخص اپنی حدود میں رہے ہمیں عبادت کی تشریح سمجھانے کی ضرورت نہیں ہے ہم کسی کی عقیدے میں مداخلت نہیں کرتے اور نہ کسی کو اپنے عقیدے میں مداخلت کرنے دیں گے ۔9/10محرم کی چھٹیوں کو معیشت کے نقصان سے تعبیر کرنیوالے عیدین اور دیگر قومی مواقع پر ہونے والی تعطیلات اور جن موضوعات پر وہ خود چھٹیوں کے مطالبات کرتے رہتے ہیں کیاان سے معیشت پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا ؟اس قسم کے مطالبات کو ابھارنے اور میڈیا پر اجاگر کرنے والے اینکرز یزیدی کردار اداد کر رہے ہیں جن کے منہ میں پاکستا ن کی نہیں شیطان کی زبان ہے ۔ہم ایک مرتبہ پھر واشگاف الفاظ میں واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ نانااور نواسے کے جلوس شوکت اسلام کے عظیم الشان مظاہرے ہیں جو نہ صرف دین وشریعت بلکہ انسانیت کے تحفظ کی ضمانت ہیں۔ہم نے راولپنڈی اسلام آباد سمیت ماتمی جلوسوں ،مجالس عزاکے دوران ہونے والے دھماکوں ،خود کش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ میں قیمتی جانوں کے بھاری نقصانات کے باوجود تنکا تک نہیں ہلنے دیا اور آئندہ بھی ملک و قوم کے وسیع تر مفاد اور عوام کے تحفظ کے لئے اپنی عملی جد و جہد جاری رکھیں گے میرا چیلنج ہے کہ حسینیت سے ٹکرانے والے جو بھی ہیں اور جہاں بھی ہیں وہ پاش پاش ہو جائیں گے اور مصطفویت مرتضویت ور حسینیت زندہ و پائندہ باد رہے گی ۔

Sunday, 17 November 2013

9th & 10 Muharram 2014 procession Lahore

To pay reverence the sacrifices of Hazrat Imam Hussain (A.S) their family members and companions. The central procession(Alam & Zuljinah) of 9th Muharram was taken out from Aza Khana Pando street Karishan Nagar Lahore at 10:00am Condolence banners were hold on the route of procession other Shiite organizations i.e, specially Mukhtar Force Lahore contributed with their best efforts to ensure safety measures besides law enforcement agncies in incumbent of serious condition the procession routes were sealed off by placing tents, fences. Walk through gates and CCTV cameras were installed on entrance and exit points of procession for air surveillance choppers overhead the routes of the central Muharram procession snipers also positioned on roofs of buildings.Markets and shops falling on the procession route were completely sealed.
Mukhtar Force

Mukhtar Force

Mukhtar Force

Mukhtar Force Lahore

Mukhtar Force Lahore

Mukhtar Force Pakistan

Mukhtar Force Pakistan

Mukhtar Force Pakistan

Kafir Kafir shia

Ya Abbas Alamdar

Mukhtar Force Lahore

Mukhtar Force Lahore

Mukhtar Force Lahore

Mukhtar Force Quetta

Mukhtar Force Jhang

MwM Pakistan

iso pakistan

jso pakistan

mso mo mwm

tnfj pakistan

shia kafir

Mukhtar Force Lahore

Mukhtar Force Lahore

Mukhtar Force Lahore

Mukhtar Force Lahore

Monday, 11 November 2013

Hazrat Hamza Bin Abdul Muttalib

 حضرت حمزہ کا جذبہ انتقام
حضرت امام جعفر صادق علیہ سلام سے روایت ہے کہ ایک روز حضرت رسول اللہ کریم  نءے کبڑے پہنے ہوے مسجد الحرام میں نماز پڑھ رہے تھے مشرکوں نے اونٹ کی آنتیں لاکر حضور نبی کریم ص کی پشت اقدس پر ڈال دیں آپ ص نے حضر ت ابو طالب ع کے پاس تشریف لاے اور کہا چچا جان ! آپ ع کے نزدیک میرا حسب کای ہے ؟ انہوں نے پوچھا اے فرزند اس بات کا کیا مطلب ہے ؟ آپ ص نے واقعہ بیان کیا حضرت ابو طالب کو یہ سن کر غیظ آگیا آپ نے حضرت حمزہ ع کو بلایا اپنی تلوات حماءل کی اور حضرت حمزہ ع سے کہا اونٹ کی آنتیں اٹھالو پھر حضرت رسالت مآب کو ساتھ لے کر قریش کے پاس آے جو کعبہ کے پاس بیٹھے ہوے تھے جب انہوں نے حضرت ابو طالب کو اس طرف آے ہوے دیکھا اور انکے چہرے سے آثار غصب مشاہدہ کءے خوف کی وجہ سے سب اپنی جگہ سے حرکت نہ کرسکے حضرت ابو طالب نے حضرت حمزہ ع سے فرمایا خون گوبر اور آنتوں کی کثا فتیں ان کے جسموں پر مل دین اسکے بعد حضرت ابوطالب حضرت رسول اللہ سے کہا تمہارا حسب ہمارے نزدیک ایسا ہے ۔
Hazrat Hamaz

اطہار اسلام
ابن شہر آشوب اور راوندی کی روایت کے مطابق یہ ہے کہ ابو جہل ملعون کے کہنے سے عقبہ ابن ابی معیط نے اونٹ کی آنتیں لاکر حضرت رسول اللہ ص کی پشت مبارک پر ڈال دیں اس وقت آپ مصروف نماز تھے حضرت نبی ص نے وہ آنتیں پشت اقدس سے دور کیں اور رو کر بارگاہ الہی میں عرض کی اے پالنے والے قریش کا دفع کرنا ابوجہل شیبہ اور امیہ کا دفعہ کرنا تیرے ہی اختیا ر میں ہے حضرت عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ خدا کی قسم ! جن لوگوں کا نام لے کر حضرت نبی ص نے اس روز دعا کی تھی سب روز بدر قتل ہوگءے۔
غرض جب عقبہ کی اس گستاخی کی خبر حضرت حمزہ ع کو معلوم ہوی آپ نہایت غضبناک ہوے اور مسجد میں آے ابو جہل دیکھا اس کی کمان چھین کر اسکے سر پر دے ماری ابوجہل ملعون کو اٹھا کر زمین پر دے مارا لوگ جمع ہوگءے اورحضرت حمزہ سے اس ملعون کو چھڑایا اور کہنے لگے شاید اے حمزہ آپ نے بھی محمد ص کا دین قبول کرلیا ہے ؟ آپ نے فرمایا اور کلمہ شہادتیں زبان پر جاری کیا پھر حضرت نبی ص کے پاس آءے آپ ع نے آیات قرآنی کی انکے سامنے تلاوت فرماءی اور اپنی صداقت ان پر ظاہر کردی تو حضرت حمزہ نے دوبارہ گواہی دی حضرت ابو طالب ع شاد اور مسرور ہوگے اور حضرت حمزہ کی مدح میں چند اشعار کہے۔
اے حمزہ ! حضرت محمد ص کے دین پر ثابت قدم رہنا دین کا اظہار کرے رہنا توفیق الہی تمھارے شامل حال رہے گی۔
محمد ص جو اپنے پروردگار کے پاس سے دن حق لے کر آءے ہیں اے حمزہ ع عزم و صداقت کے ساتھ ان  کا ساتھ دینا کفرمت اختیا ر کرنا۔
اے حمزہ جب تم نے یہ کہا کہ میں ایمان لے آیا ہوں تو مجھے بہت خوشی ہوی دیکھو اب اللہ کی راہ میں رسول ص کی مدد کرے رہنا۔
اور جس دین کو تم قبول کرلیا ہے اسکا قریش کے مجمع میں پورے زور شور سے اعلان کردواور سب کو بتا دو کہ محمد جادو گر نہیں ہیں۔

غزوہ بدر میں شجاعت
حضرت ابو طالب ع انکے بیٹے اور انکے بھای حمزہ ع اپنی تمام قوتوں اور امکانی ذراءع سے حضرت نبی اکرم ص سے مختلف خطرات کو ہٹاتے رہے غزوہ بدر میں سب سے پہلے قریش کے سرکشوں سے لڑنے کے لیے حضرت علی انکے چچا حضرت حمزہ ع اور انکے چچا زاد بھای عبیدہ بن حارث بن عبدالمطلب ع تھے جو ہالشمیوں کی ہی ضرب تھی جس نے ان سرکشوں کو کچل کر عربوں اور مشرکوں کے دلوں میں خوف وہراس اور غم واندہ بھردیا حضرت حمزہ کے مقابل میں شبیہ تھا جسے آپ نے مہلت دیے بغیر ہی پہلی ضربت میں ختم کردیا علی ع و حمزہ ع کی شجاعت کے کفار مکہ پر اسلام کی ڈھاک بٹھادی (سیرت امیرالمومنین ص ۲۲۰)۔
hazrat Hamza shrine

حضرت حمزہ کی شہادت
حضرت حمزہ نے جنگ احد میں وہ جوہر شجاعت دکھاے کہ کفار میں سے ان کے مقابلہ کی کسی میں ہمت نہ رہی لشکر کفار می ہندہ بنت عتبہ روجہ ابو سفیان کھڑی تھی اور قریش میں سے جو شخص بھاگتا تھا اسکو سلاءی اور سرمہ دانی دکے کرکہتی تھی کہ تو عورت ہے یہ عورتوں کے آرایش کی چیزیں لیتا جا اور آیندہ کبھی مردانگی کا دعوی مت کرنا۔
ہندہ ملعونہ نے ایک حبشی غلام وحشی نام کو جو پہلے جبیر بن مطعم کا غلا م تھا لالچ دی تھی کہ اگر محمد ص یا علی ع یا حمزہ ع کو تو قاتل کرے گا تومیں تجھے اس قدر مال بخشوں گی کہ تو راضی ہوجاے گا اس نے کہا کہ محمد ص کا قتل تو میرے بس میں نہیں علی ع ایسے مرد جرار ہیں جو کبھی غافل نہیں ہوتے ان پر بھی میرا قابو نہںچل سکتا وہ حضرت حمزہ کی تاک بیٹھا جبکہ وہ حضرت جنگ میں مشغول تھے۔ ایک مقام سے گزرے جہاں پانی کے سبب سے گڑھا ہوگیا تھا اس میں گھوڑے کا پاوں جاپڑا اور حضرت حمزہ ع زمیں پر گر پڑے حبشی ملعون ایک نیزہ لیے ہوے تھے اس سے اس نے حضرت حمزہ پروار کیا جو ٓآپ ع کے پیٹ مبارک کو پھاڑتا ہوا شانے سے نقل آیا۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔

Saturday, 2 November 2013

Muharram 2014 Sixteen Points Azadari Charter

Muharram 2013 2014
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ قاید ملت آغا سید حامد علی شاہموسوی نے آمدہ محرم الحرام کیلے 16 نکاتی ضابطہ عزاداری کا اندازی ہم نے نہ پہلے قبول کی ہے نہ آیندہ کریں گے حالات کتنے ہی تلخ اور سخت کیوں نہ ہوں نواسہ رسول امام حیسن ع کی بے مثال قربانی کی یاد کو ہمیشہ زندہ رکھا جاے گا ہیڈکواٹر مکتب شیعہ میں علماء کرام تحریک کے عمایدین اور مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوے انہون نے کہا کہ محرم سے قبل ٹی این جے ایف محرم کمیٹی عزاداری سیل کے عہدیدان کے ہمراہ پر ہمجوم پریس کانفرس میںہر حکومت پیوروکریسی کے سہارے کاغذی انتظامت کرتی ہے قوم  کے نمایندون سے رجوع کیے بغیر خوشامدی امن کمٹیاں تشکیل دے کرور زمینی حقایق سے عاری اعلانات کرکے عوام کی آنکھوں میں دھول
 جھونکنے کی کوشش کی جاتی ہے موجودہ دور میں بھی بدقسمتی سے بے گناہ اورامن پسندوں کو پابند کیا جارہاہے جبکہ کالعدم تنظمیں آزاد  پھر رہی ہیں اور عوام کے جان و مال سے کھیل رہی ہیں انہونے کہا کے رسول خدا ص سمیت ہر نبی نے ہر دور کے ظالموں آمروں سے مذاکرت کیے اگر طالبان آءین کو نہیں مانتے تو بھی ان سے مذاکرات کیے جاءیں جھوٹے سچے کو اس کے گھر تک ضرور پہنچایا جاے۔
 کہا امریکہ نے نواز شریف کی واپسی سے پہلے ڈرون حملہ کرکے وزیراعظم کے دورہ کے نتایج کا اعلان کردیا ہے نواز شریف ڈورن  حملوں کا خاتمہ عافیہ صدیقی کی واپسی اور تجارت کا ایجنڈا لے کرامریکہ گیے تھے جن میں وہ ناکام رہے زندہ قومیں اپنا تحفظ خود کرتی ہیں لہذا سوہ رسول وآل رسول پر چلتے ہوے ہمیں امریکہ سے اپنا دامن
اس سے چھڑوانا ہوگا سپر طاقت امریکہ نہٰیں اللہ ہے جو اللہ پر بھروسہ  کرے کامرانی اس کا مقدر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کو روکنے کے ساتھ ان کی اجازت دینے والوں کو بھی جکڑنا اشدضروری ہے حکومت ڈرون حملوں کے حوالے سے پچھلی حکومت اور  مشرف دور کا بھی حساب لے۔




















ا




























۔

Sunday, 29 September 2013

Ahlulbayt Tv Live

ahlulbayt tv live
A Religious  Channel broadcast-ed around Europe it's offers on extensive level majalis Daras lectures documentaries in simultaneous language its target audience worldwide.




Saturday, 24 August 2013

Hadi Tv Live

Hadi Tv
Hadi Tv is eminent religious channel of Shia platform located in Pakistan it carries documentaries lectures Majalis interviews talk shows in various languages it focus on worldwide audience.








Hidayat TV Live

Hidayat Tv liveHadayat TV is Islamic Religious TV channel that carries news doucmentraies talk shows Duas Majalis it is boradcaste form United Kingdom and its foucus on Sub contient (India-Pakistan).It is public opinion Hidayat Television is indetification of azadari.

Saturday, 17 August 2013

Ashab e Kahf

Ashab e kahf

Ashab e Kahf incident is mention in Quran and because of this incident a Chapter of Quran is Kahf.Khafi is called Cave in Arabic language The incident was that in the era of idol worship king some young men were believed on faith and they Annoyed to sin and worshiping.The worshiper king and their Agents started Persecution on them.They escaped from township and settled in cave.God revealed deep sleep on them.For more information watch movie....









Ashab e Kahf  Movie Part 1


Ashab e Kahf  Movie Part 2

Ashab e Kahf  Movie Part 3

Ashab e Kahf  Movie Part 4

Ashab e Kahf  Movie Part 5

Ashab e Kahf Movie Part 6

Ashab e Kahf Movie Part 7

Ashab e Kahf Movie Part 8

Ashab e Kahf Movie Part 9

Ashab e Kahf Movie Part 10

Ashab e Kahf Movie Part 11

Ashab e Kahf Movie Part 12

Ashab e Kahf Movie Last Episode Part 13

Youm e Inhadam Jannatul Baqee

TNFJ
jannatul baqi
 قاید ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے اعلان کے مطابق جمعہ کو عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع صوبہ پنجاب میں مذہبی جذبے کے ساتھ منایا گیا اس موقع پر دیگر شہروں کی طرح صوبای دارالحکومت لاہور میں بھی تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ضلع لاہور کی یوم انہدام جنت البقیع کمیٹی کے زیر اہتمام پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی ہوی جس کا آغاز دربار بی بی پاکدامن سے ہوا۔ پریس کلب کے سامنے ریلی جلسے کی شکل اختیار کر گءی اس موقع پر خطاب کرتے ہوے علامہ ثقلین بخاری نے کہا امت مسلمہ کے مصایب وآلام اور ذلت رسوی کا بنیادی سبب آل سعود کے ہاتھوں تاریخی قبرستانوں جنت البقیع اور جنت المعلی کے انہدام کے مجرمانہ فعل پر امت مسلمہ کی افسوک ناک خاموشی ہے اور اس  سانحہ فاجعہ سے اقوام متحدہ یونسکو انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کے دعووں کی قلعی کھل گءی ہے جنت البقیع اور جنت المعلی کی عزت و حرمت پوری انسانیت پر واجب و لازم ہے انہوں نے کہا کہ جنت البقیع اورجنت المعلی میں مدفون اسلام کی عظیم ہستیاں تمام مکاتب فکر کے نزدیک محترم و مکرم ہیں لہذا ان کے مزارات کی عظمت رفتہ کی بحالی اور ازسرنو تعمیر جملہ اسلام کا ایمانی فریضہ ہے۔ 


Mukhtar Force

Sunday, 4 August 2013

Sunday Celebrated as "Youm E Gham"

ammar e yasir

مقتدر صحابہ کرام حضرت عمار یاسررضی اللہ عنہ اور خواجہ اویس قرنیرضی اللہ عنہ کے مزارات پر حملوں کیخلاف اتوار4اگست کو ’’یوم غم ‘‘ منایاجائیگا۔۔۔
شام میں دہشت گردوں کو عالمی استعمار کی شہ پر جنگجو بنا کر داخل کیا جا رہا ہے جو مزارات مقدسہ پر تابڑ توڑ حملے کر رہے ہیں،بعض مسلم ممالک پشت پنا ہ ہیں۔۔۔
مسلم حکمرانوں کی غیرت و حمیت مر چکی ہے، عرب لیگ اور او آئی سی کی تشکیل کا مقصد مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے علاوہ اور کچھ نہیں۔۔۔
مقامات مقدسہ پر حملوں کی مذمت اور مسلم حکمرانوں کی غیرت و حمیت جگانے کیلئے پر امن صدائے احتجاج بلند کی جائے ۔ سرپرست اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی ۔۔۔

ammar e yasir
 آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے شام میں رقہ کے مقام پر سرپرست اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ مقتدرصحابہ کرام حضرت عمار یاسررضی اللہ عنہ اور حضرت خواجہ اویس قرنیرضی اللہ عنہ کے مزارات مقدسہ پر دہشت گردوں کے حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے اتوار 4اگست کو یوم غم منانے کا اعلان کیا ہے ۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قرآن سنت نے مظلوم کو آواز احتجاج بلند کرنے کا حق دیا ہے لہذا مزارات قدسیہ پر حملوں کی مذمت اور مسلم حکمرانوں کی غیرت و حمیت جگانے کیلئے یوم غم مناکر پر امن صدائے احتجاج بلند کی جائے گی ۔آقای موسوی نے باور کرایا کہ یہود و نصاریٰ تو حضور اکرم کے دور ہی میں اسلام و مشاہیر دین و شریعت کیخلاف بر سر پیکار ہو چکے تھے اور بعض گروہ منافقین جن کے بارے میں سورہ منافقون نے نشاندہی کی ہے اسلام کے لبادہ میں حضور پاک ،آل اطہار اور صحابہ کباررضی اللہ عنہکی شان میں برملا گستاخیوں میں مصروف ر ہتے تھے اورجب خلافت عثمانیہ کے دور میں دشمنان اسلام قوتوں کا خاتمہ کیاگیا تو ہوا دشمنان اسلام قوتوں نے مسلم ممالک کو مزید تقسیم کر کے اپنے چیلے چانٹے مسلط کیے جن میں سے بعض نے مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کے تاریخی قبرستانوں میں
.اجداد رسول ،آل اطہار ،امہات المومنین اور صحابہ کباررضی اللہ عنہ کے مزارات مقدسہ کو منہدم کر دیا

owais qarni tomb
جو تاحال حسرت و یاس کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پھر ایک ایسا وقت آیا کہ حضور اکرم ،آپ کے اہلبیت طاہرین ،صحابہ کباررضی اللہ عنہاور شعائر اسلامی کے بارے میں گستاخیاں شروع ہو گئیں ،رشدی جیسے ملعونوں نے ناپاک کتابیں لکھیں ،نائن الیون کے بعد عالمی سر غنے نے ان کاروائیوں کو صلیبی جنگوں کا نام دیا ،عراق کے مقامات مقدسہ کو نشانہ بنایا گیا پاکستان میں حضرت عبد اللہ شاہ غازی، خوشحال خان خٹک،بری امام ،داتا گنج بخش ،سخی محمود بادشاہ ،سخی سرور،رحمان بابااور دیگر بزرگان دین کے مزارات پر دہشت گرد ی کی گئی اور افغانستان میں بھی یہی مذموم کاروائی کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ یمن، لیبیا ،مصر غرضیکہ تمام مسلم ممالک کو یکے بعد دیگرے ٹارگٹ کیا گیااور اب شام میں دہشت گردوں کو عالمی استعمار کی شہ پر جنگجو بنا کر داخل کیا جا رہا ہے جو مزارات مقدسہ پر تابڑ توڑ حملے کر رہے ہیں ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ عالمی سرغنہ جنوبی ایشیاء اور مشرق وسطیٰ میں ہنود و یہود کی بالا دستی قائم کرنا چاہتا ہے اب وہ شام پر حملہ کرنے کیلئے تمہیدباندھ رہاہے مگر افسوس کہ بعض مسلم حکمران بھی شام کیخلاف دہشت گردوں کی نہ صرف پشت پناہی بلکہ انہیں کلمات تحسین بھی پیش کر رہے ہیں ۔جبکہ ایک آدھ کے سوا کسی مسلم حکمران نے شام کے حق میں اور مزارات کی بیحرمتی کے خلاف آواز احتجاج بلند نہیں کی جو سوالیہ نشان ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے حکومت شا م کے نمائندے کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا اور قومی، پنجاب اسمبلی نے مذمتی قراردا د بھی منظور کی جبکہ باقی صوبائی اسمبلیاں خاموش ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یوں لگتا ہے جیسے مسلم حکمرانوں کی غیرت و حمیت مر چکی ہے ۔

owais qarni
انہوں نے کہا کہ عرب لیگ اور او آئی سی کی تشکیل کا مقصد مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے علاوہ اور کچھ نہیں جو بڑے سے بڑے سانحے پر بھی خاموش تماشائی بنی رہتی ہیں جبکہ بامیان میں بت شکنی پرچیخ و پکار کرنے والے اقوام متحدہ اور تحفظ آثار قدیمہ کے عالمی ادارے بھی مہر بہ لب ہیں ۔قائدملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ شام میں مزارات پر حملوں کی مذمت اورپہلی فرصت میں اہلبیت اطہار ،صحابہ کباررضی اللہ عنہ اور شعائر اللہ کی عزت و حرمت کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس عملی اقدامات کریں ورنہ ہم یہ سمجھنے میں حق بجانب ہونگے کہ اقوام متحدہ خود ان مذموم کاروائیوں میں شامل ہے ۔ آقای موسوی نے کہاکہ شام میں پہلے حضرت رقیہ بنت علی ، حضرت سکینہ ،حضرت حجر بن عدی ،چند ہفتے قبل حضرت زینب بنت علی،خالد بن ولید اور اب یکم اگست شب قدر کے موقع پر حضرت عمار یاسر اور حضرت اویس قرنی کے مزارات کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ حضرت عمار یاسر وہ مقتدر صحابی رسول ہیں جو شروع ہی میں اسلام لائے ،آپ کے والد بزرگوار اور والدہ ماجدہ اسلام کے پہلے شہید ہیں ،آپ ہجرت حبشہ کے سربراہ تھے اور جنگ بدر سمیت کئی جنگوں اور صلح حدیبیہ میں بھی شامل رہے ۔انہوں نے کہا کہ جب عمار یاسر کے بزرگوں کو تکالیف دی جاری تھیں تو حضورنے فرمایا تھا کہ صبراًیا آل یاسر فان موعدکم الجنۃ(اے آل یاسر صبر کرو آپ کاٹھکانا جنت ہے )ایک اورمقام پر فرمایا کہ جنت عمار ،سلمان اور ابوذر کی منتظر ہے ۔آپنے یہ بھی فرمایا کہ اے عمار تمہیں ایک باغی گروہ قتل کرے گا چنانچہ نہ صرف عمار یاسر بلکہ حذیفہ بن ثابت انصاری نے حضرت علی ابن ابی طالب کی معیت میں جنگ صفین میں جام شہادت نوش کیا۔انہوں نے کہا کہ عمار یاسر وہ شخصیت ہیں جو قبلتین کی طرف نماز پڑھنے والوں میں شامل تھے ۔انہوں نے کہا کہ حضرت اویس قرنی جو تابعین میں شامل ہیں اگرچہ زمانہ رسالت میں سرکار دو عالم کی زیارت کا شرف حاصل نہ کر سکے لیکن جب جنگ احد میں دندان رسول شہید ہوئے تو اویس قرنی نے اپنے تمام دانت توڑ ڈالے جنہیں حضور نے اپنا محبوب قراردیا اور اسی وجہ سے حضرت عمر نے ان سے التماس دعا کی ۔در ایں اثنا ء یوم غم کے پروگراموں کی نگرانی کیلئے ٹی این ایف جے کی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کے کنوینر ڈاکٹر ایس ایم رضوی اور سیکرٹری مولانا اجلال حیدر الحیدری ہونگے ۔

Wednesday, 24 July 2013

Birth Of Imam Mahdi(A.S)


Imam Mahdi Birth
کلینی علیہ الرحمتہ نے اپنی کتاب اصول کافی میں آپ کی تاریخ ولادت پندرہ شعبان تحریر فرماءی ہے ۔ شیخ صدوق علیہ الرحمتہ نے اپنی کتاب اکمال الدین میں تحریر فرمایا ہے کہ جب والدہ قایم علیہ سلام حاملہ ہوءیں تو امام حسن عسکری علیہ سلام نے اپنی زوجہ سے فرمایا تم سے ایک لڑکا پیدا ہوگا جس کا نام محمد ہوگا اور میرے بعد وہ قایم رہے گا یہ سن کر حکیمہ دختر امام محمد تقی ہمشیرہ امام محمد نقی علیہ سلام نے امام حسن عسکری سے سوال کیا اس فرزند ارجمند کی والدہ ماجدہ کا نام کیا ہے ۔ آپ علیہ سلام نے فرمایا نرجس جناب حکیمہ کچھ دیر خاموش رہی پھر فرمایا فدایت شوم نرجس خاتون میں تو میں کوءی آثار حمل نہیں پاتی۔ امام علیہ سلام نے فرمایا میں نے جو کچھ کہا وہ حقیقت ہے حکیمہ سلام کرکے بیٹھ گءیں اتنے میں نرجس خاتون آءیں اور کہا اے سیدہ میرا آپ پر سلام ہو جناب حکیمہ نے فرمایا نہیں سیدہ تم ہو کیونکہ تم سے ایک ایسا فرزند پیدا ہونے والا ہے جو دینا و آخرت پر بزرگ تر ہے۔ نرجس خاتون شرماتی ہوءی ایک طرف بیٹھ گ۔ءی۔ بعد فراغت مغربین اور بعد افظار میں بھی سو گءی۔ پھر نصف شب بیدار ہوءی مگر کوءی آثار حمل نظر نہ آءے ۔ جناب حکیمہ بیان کرتی ہیں میں صبح کی نماز سے فارغ ہوءی تو دیکھا برجس خاتون بھی مصروف نماز ہے۔ میرے دل میں کچھ شک ساہوا کہ امام نے آواز دی اے عمہ جلدی نہ فرماءیے وقت قریب تر ہے۔ میں نے سورہ الم سجدہ اور سورہ یس پڑھنا سروع کیا اور نرجس خاتون سے پوچھا کچھ آثار پاتی ہو۔کہا ہاں میں نے کہا مبارک ہو۔ یہ وہی آثار ہیں جن کا میں نے ابھی ذکر کیاتھا ۔جناب حکیمہ فرماتی ہیں کچھ دیر نہ گذری تھی کہ ولادت ہوءی میں فوراََ چادر اٹھا کر دیکھا بچہ ساتوں اعضاء کے ساتھ سجدہ میں تھا۔ میں نے اٹھاکر سینہ سے لگایا۔ بچہ ہر آلودگی سے صاف و پاک تھا ۔ پھر امام نے 
آواز دی ۔ عمہ بچہ کو میرے پاس لے آءیے ۔ 
 امام نے بچہ کو آغوش میں لیا امام حسن عسکری علیہ سلام نے اپنی زبان اس کہ منہ میں دے دی اور چشم و گوش و پیشانی پر ہاتھ پیھرتے جاتے تھے اور فرماتے تھے ۔ بیٹا کچھ بولو۔ مولود نے بآواز بلند  فصیح کہ اشہد ان لا الہ الا اللہ واشہد ان محمدا رسول اللہ اس کے بعد درود نام بنام از امیر المومنین امام علی علیہ سلام تا امام حسن عسکری بھیجا۔ امام نے فرمایا ان کو ان کی والدہ کے پاس لے جاو تاکہ ان کو سلام کریں ۔ جناب حکیمہ فرماتی ہیں میں بچہ کو ماں کہ پاس لے گءی ۔ بچہ نے اپنی والدہ نرجس خاتون کو سلام کیا ۔ امام علیہ سلام نے مجھ سے فرمایا کہ اب ساتویں روز میرے پاس ان کو لانا۔ جب میں صبح کو گءی تومیں نے دیکھا بچہ نہیں ہے ۔ میں نے حیران ہوکر امام علیہ سلام سے کہا ہمارا سید کہاں ہے ۔ امام علیہ سلام نے فرمایا 
میں نے ان کے سپرد کردیا جس کے سپرد مادر موسی نے موسی کو کیا تھا ۔
جناب حکیمہ فرماتی ہیں کہ ساتویں روز پہونچی امام نے فرمایا عمہ میرے بچہ کو مجھے لا کر دے دو میں نے بچہ لا کر دیا امام نے اپنی زبان بچہ کے دہن میں دی گویا اس کو دودھ اور شہد سے سیر فرمارہے ہیں ۔ پھر فرمایا بیٹے کچھ باتیں کرو بچہ نے پھر کلمہ پڑھا اور محمد اور آل محمد پر دورد بھیجا اور یہ آیتہ تلاوت فرماءی۔

وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ
ترجمہ:اور ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ جو لوگ روءے زمین میں کمزور کردیے گءے ہیں اُن پر احسان کریں اور اُن ہی کو لوگوں کا پیشوا بناءیں۔ اور انہی کو زمین کا مالک بناءیں اور اُنہی کو روے زمین پر پوری قدرت عطاکریں اور فرعون و ہامان اور اُن 
کے دونوں لشکروں کو اُنہی کمزوں کے ہاتھ سے وہ چیزیں دکھاءیں جس سے یہ لوگ ڈرتے تھے


کلینی و شیخ صدوق علیہاالرحمتہ نے نسیم خادم امام حسن عسکری علیہ سلام سے روایت کی ہے کہ ایک رات بعد ولادت

imam mahdiصاحب الزمان علیہ سلام میں خدمت اقدس میں پہنچا تو آپ کو چھینک آءی فورا فرمایا الحمد للہ رب العلمین۔ پھر ایک روز اسی طرح میں پھر پہونچا تو قریب گہوارہ اتفاق مجھے چھینک آءی تو فرمایا یرحمک اللہ میں نے حیران ہواآپ نے گہوارہ میں سے فرمایا۔ نسیم بشارت ہو تجھے کہ عطسہ تین روز کی زندگی کی بشارت لے کر آتی ہے ۔جناب نرجس خاتون سلام اللہ علیہ ارشاد فرماتی ہیں کہ جب صاحب الزمان پیدا ہوے تو ایک نور زمین سے آسمان تک نظر آیا اور بہ کثرت سفید بازو والے پرندے آسمان سے زمین پر اُترے اور مولود کے جسم سے پروپال مس کیے اور اُڑ گءے۔ میں نے امام حسن عسکری علیہ سلام کو یہ واقعہ سنایا آپ نے فرمایا وہ فرشتگان آسمان تھے جو معاون و مدگار ہونگے۔



جناب حکیمہ خاتون فرماتی ہیں کہ میں نے دیکھا کہ بچہ کے دوش راست پر یہ آیت لکھی تھی۔ 

وَ قُلْ جَآءَ الْحَقُّ وَ زَهَقَ الْبَاطِلُ اِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوْقًا
اور اعلان کردے کہ حق آچکا اور باطل نابود ہوگیا



Saturday, 6 July 2013

Protest Against Shia Killing

  کویٹہ وپشاورمیں حالیہ دہشت گردی کے سانحات پاکستان دشمن قوتوں کی گھناﺅنی سازش کا حصہ ہیں
لہو میں ڈوبے نہتے عوام اور کالعدم گروپوں کا کھلا پھرنا اور میڈیا پر کوریج حکمرانوں کی نیت پر سوالیہ نشان ہیں

Shia killing Pakistan


حکومت تمام المناک سانحات کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی ٹریبونل تشکیل دے ۔اےام سوگ کے اجتماعات سے علامہ کلیم مہدی ،عقیل نقوی اور دیگر کا خطاب

shia killing


جمعہ ۵ جولای ۲۰۱۳لاہورقائد ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے مطابق سانحات ہزارہ ٹاﺅن کوئٹہ و پشاور کے پانچ روزہ سوگ کے سلسلہ میں پر امن احتجاجی مظاہروں ، ریلیوں ، مجالس تراحیم اورتعزیتی اجتماعات کاسلسلہ جمعہ کو اختتام پزیر ہوا ۔اس سلسلے میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ضلع کونسل لاہورکے زیر اہتمام جمعہ کو لاہور میں مرکزی شیعہ جامع مسجد صاحب الزمان ؑ حیدر روڈ اسلام پورہ (کرشن نگر) کے سامنے پر امن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا جسکی قیادت علامہ کلیم مہدی، سید عقیل حسین نقوی، سید ذوالفقار حیدر نقوی، سید عمران حیدر نقوی، سید زیشان حیدر نقوی، سید عون کاظمی، اور حسن کاظمی نے کی۔ مظاہرے سے خظاب کرتے ہوئے سید عقیل حسین نقوی نے کہا کہ مظلومےن کی حمایت اور ظالمین سے عملی بےزاری کےلئے محبانِ انسانیت امن پسند قوتوں کی جدوجہد ہر حال میں جاری رہے گی اور دہشت گردی و دہشت گردوں کو ہر فورم پر کنڈم کےا جائےگا ۔ تحریک نفاذفقہ جعفریہ ضلعی ایام سوگ کمیٹی کے سید عمران حیدر نقوی نے احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اس امرپرافسوس کااظہارکیاہے کہ ہولناک سانحہ علی آباد کوئٹہ اور بڈھ بےر پشاور میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر دہشت گردحملوں کے سانحات نے سب کودکھی کردیاہے ، جوشہیدہوگئے وہ غم سے نجات پاگئے لیکن جوزندہ ہیں ان کے پاس آہ زاری کے علاوہ کچھ نہیں بچا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی سکرین پرآنسوبہاتے بچوں ، خواتین وحضرات کودیکھ کرہردردمندکادل ڈوب جاتاہے ، سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ بے حس حکمرانوں اورسیاستدانوں نے سانحہ کے متاثرین کی دادرسی کیلئے زبانی جمع خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ ملک کی سیاسی قیادت وقتی اورفوری نوعیت کے مفادات کے حصول کیلئے کسی ضابطے کی پابندی کومناسب نہیں سمجھتی جس کی پالیسی یہ ہے کہ کسی نہ کسی طرح حکومت مضبوط کی جائے ، اس مقصدکیلئے دہشت گردکالعدم گروپوں سے اتحادسے بھی گریز نہیں کیا جاتا ، یہ عناصرمختلف نئے ناموں سے نہ صرف سرگرم ہیں بلکہ میڈےا پر بھی انہی کو کوریج دی جاتی ہے جسکے باعث ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کاخواب کسی صورت میں بھی شرمندہ تعبیرنہیں ہوگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ کلیم مہدی نے اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ اس وقت پوری دنیا بشمول وطن عزیز پاکستان عرصہ دراز سے دہشت گردی کی زد میں ہے،کوئٹہ ،کراچی اور پشاور جیسے حساس مقامات پاکستان دشمن قوتوں کا خاص ٹارگٹ ہیں ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام المناک سانحات کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی ٹریبونل تشکیل دے ۔اس موقع پر ایک قرارداد کے ذیعے دہشتگردی کے تمام واقعات کی پرزور مذمت کی گئی اور درجہ شہادت پر فائز ہونے والے شہداءکے درجات کی بلندی کی دعا کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا ۔قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائے کیونکہ یہ سانحات وطن عزیز کی سا لمیت کے خلاف گھناﺅنی سازش ہیں۔قراردا میں ملت جعفرےہ کے دےنی حقوق کے حصول کےلئے قائد ملت جعفرےہ آغا سےد حامد علی شاہ موسوی کے ہر لائحہ عمل پر بھر پور لبےک کہنے کے عہد کا اظہار کیا گیا۔


Monday, 10 June 2013

Unit Commander Message

Mukhtar force Lahore
زندہ قومیں اپنا تحفط خود کرتی ھیں
مختار فورس میں شمولیت اختیار کیجیے

اسی شہر لاہور میں ۱۹۸۶ میں روز عاشور ۲۲ کے قریب امام بارگاہوں اور مساجد پر حملہ کرکے تبرکات مقدسہ کی بےحرمتی کے بعد جلادیا گیا۔لیکن افسوس کہ کسی آدمی کو معمولی خراش تک نہ آی ۔ یہ اس لیے ہوا کہ ہم نے ہمیشہ فقط اسٹیبلشمنٹ اور انتظامیہ پر ہی اعتماد کیا جبکہ زندہ قومیں اپناتحفظ خود کرتی ہیں۔ اسی تناظر میں مختار فورس پاکستان کو وجود علمل میں لایا گیا اور اس تنظیم کا نام جناب مختار ثقفی کے نام پر اس لیے رکھا گیا کہ مختار کی کتاب میں یزیدیت کیے کوی معافی نہیں ہے۔لہذا آج بھی اگر آپ یزیدیت کو شکت فاش دینا چایتے ہیں تو آے مختار فورس میں شمولیت اختیار کریں۔ ہمارا کام شائر اللہ  کا تحفظ ہے اسی طرح اس وطن عزیر پاکستان کو بھی شعاءر اللہ سمجھتے ہیں اور اگر اس وطن کے تحفظ کی ضرورت پڑی تو وہاں بھی مختار فورس پاکستان کا ہر اول دستہ کردار ادا کرے گا۔ مختار فورس کی تشکیل کے موقع پر قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی النجفی نے فرمایا تھا کہ اس فورس کا لباس ایمان اور سلحہ زہد و تقوی ہے ۔

بقول اقبال
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی

آپ کہ علم میں ہے کہ لاہور میں ایک عرصہ سے مختار فورس کام کررہی ہے جو مجالس اور جلوسوں کی حفاظت کرتی ہے۔
 لیکن تحریک یا تنظیم اسی وقت آگے بڑھتی ہے جب افراد و اقتصادی تعاون کیا جاے ہم یاعلی مدد والے اور انہی کے سہارے کام کررہے ہیں لیکن دیکھنا یہ ہےکہ قوم کیا تعاون کرتی ہے مختار فورس لاہور ریجن کی ذمہ داری حال ہی میں مجھے سونپی گی ہے اور اس حوالے سے ہم نے کام کا آغاز کردیا ہے۔ آپ بھی ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔
اس  موقع پر یہ وضاحت کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ مختار فورس اپنی خدمات رضا کارانہ طور پر شائر اللہ  کی حفاظت کے لیے سرانجام دیتی ہے اور اس کے اراکین عنداللہ عندالعصومین اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیتے ہیں ۔لہذا آپ اس کی اعانت کسی فرد واحد کو نہیں بلکہ ادارے کو کرسکتے ہیں اور اس کیلے آپ کو باقدہ رسید جاری کی جایگی یادرہے کہ قوم جس قدر مختار فورس کو مضبوط کرے گی اسی قدر تحفط کو یقینی بنایا جاسکے گا۔

کونین کی ہر دولت دے کر اس غم کی حفاظت کرنا ہے
یہ جسم رہے یا مٹ جاے شبیر کا ماتم کرنا ہے

ریجنل کمانڈر مختار فورس پنجاب
عمران حیدر نقوی

Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites More

 
About Us | Best View 1024 x 768 | About Me