Saturday 12 July 2014

tidings of Holy Propht about Ameer Mukhtar

علماء اکرام کا بیان ہے کہ حضرت علی ع نے ارشاد فرمایا کہ رسول اللہ ص فرمایا کرتے تھے جس طرح بنی اسرائیل میں اچھے اور برے فرمانبردار اور نافرمان دونوں طرح لوگ تھے اسی طرح میری امت میں بھی ہیں بعض اچھے بعض برے بعض فرمانبردار بعض نافرمان ہیں اور جس طرح بنی اسرائیل کے لوگوں کو دینا میں کے کردار کا بدلا دیا گیا تھا۔ اسی طرح میری امت میں بھی عمل اور کردار کا بدلا دیا جاے گا۔ آپ ص نے فرمایا کہ بنی اسرائیل میں جو اطاعت گزار تھا اس کو اس
Ameer Mukhtar Movie
کی جزا اور جو نافرمان تھا اس کو سزا دینا میں دی گئی تھی اور اس کا اندازہ یہ تھا کہ فرمابرداروں کو درجہ بلند کر دیا گیا اور نافرمانوں کو عذاب میں مبتلا کردیا تھا ہماری امت میں بعض وہ ہیں جو عزت کے قابل ہیں اور بعض وہ ہیں جو سزا کے لائق ہیں اور دنیا میں بھی اس سے ضرور دوچار ہوں گے۔ یہ سن کر اصحاب نے دست بہ دستہ عرض کی مولا ہم میں وہ لوگ ہیں جن کا شمار عاصیوں اور گنہگاروں میں ہے رسول ص نے فرمایاکہ وہ ایسے لوگ ہیں جن پر خداوند عالم نے ہم اہلبیت ع کی تعظیم و تکریم واجب قراردی ہے اور ہمارے حقوق کا لحاظ کرنا ان پر فرض فرمایا ہے لیکن وہ ان تمام فرائض واجبات سے بحب دنیا غفلت کرتے ہیں اور ہماری عزت کے بجائے ہماری توہین کرنے کا تہیہ کیے ہوے ہیں اور وہ دن دور نہیں کہ اولاد رسول ص کو قتل کریں گے یہ سن کر لوگوں نے نہایت تعجب سے پوچھا کہ مولا کیا واقعی ایسا ہوگا آپ نے ارشاد فرمایا کہ بے شک ہوگا اور ضرور ہوگا۔اور سنو یہ میرے نور نظر اور روشنی بصر حسن و حسین جو تمہاری نگاہوں کے سامنے ہیں امت ناہنجار کے ہاتھوں قتل کیے جائیں گے اور اے میرے اصحاب تمہیں بھی معلوم ہو کہ اس بے دردی سے قتل ہوں گے کہ جس کا جواب نہ ہوگا پھر خداوند عالم جو عادل حقیقی ہے ان پر دینا میں اسی طرح عذاب نازل کرے گا جس طرح ان قتل یحیٰ بن زکریا ع کی وجہ سے بنی اسرائیل پر نازل کیا تھا۔ اصحاب رضی اللہ عنہ نے پوچھا مولا ص ان پر نزول عذاب کا کیا اندازہ ہو گا فرمایا خدا ایک شخص کو پیدا کرے گا جو اپنی شمشیر آبدار سے انہیں کیفر کردار تک پہنچا کر دم لے گا اور انہیں اچھی طرح عذاب میں مبتلا کردے گا اصحاب نے پھر پوچھا مولا وہ پیدا ہونے والا کون ہوگا کس قبیلہ کا ہوگا اور اس کا نام کیا ہوگا۔ آپ نے فرمایا کہ وہ بنی ثقیف کا چشم و چراغ ہو گا اور اس کا نام مختار ہوگا۔ امام علی بن حسین ع ارشاد فرماتے ہیں بشارت محمدیہ کہ کچھ دنوں بعد مختار ابن ابی عبیدہ ثقفی پیدا ہوے تھے۔ 

biography of Ameer Mukhtar

حضرت مختار کے والد جناب ابو عبیدہ ثقفی تھے میرے نزدیک انہیں بھی صحابی رسول ہونے کا شرف حاصل تھا علامہ
Ameer Mukhtar Saqafi
شبلی نے الفاروق میں انہیں صحابی تسلیم نہیں کیا۔ یہ نہایت ہی شجاع اور بہادر تھے ان کی جرات و ہمت اور میدان قتال میں ان کی نبرو آزمائی اہل کمال کی نگاہوں میں بڑی ممتاز حثیت رکھتی تھی انہوں نے اکثر اسلامی جہادوں میں سپہ سالاری کی ہے اور شاندار کامیابی سے اسلام کو فروغ بخشا ہے میدان جنگ میں شب و روز گزارنے میں انہیں بڑی خوشی محسوس ہوتی تھی یہ اسلام کی امداد میں سر سے گزرنے کیلے بے چین رہتے تھے مورخ ہروی کا بیان ہے کہ خلیفہ دوم حضرت عمر نے انہیں عراق کے لیے سپہ سالار بنا کر بھیجا۔ انہوں نے وہاں پہنچ  کر دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے اور اپنی روایتی بہادری سے عظیم کارنامے کیے بالا آخر ہاتھیوں  کے ایک بہت بڑے غول پر حملہ کرتے ہوے ایک ہاتھی کے پیر سے کچل کر جان بحق تسلیم  ہوگئے۔حضرت مختار کے چچا جناب مسعود کے بیٹے سعد تھے جناب سعد بن مسعود ثقفی یہ بھی اپنی  خاندانی روایات کے مطابق بڑے شجاع بہادر اور جرات و ہمت سے بھرپور تھے۔ انہوں نے بھی اکثر بنایا تھا۔ یہ عہد ثالث میں بھی وہاں کے بدستور گورنر رہے اور امیر المومنین میں بھی اسی عہد پر فائز رہے۔ پھر معاویہ لعن کا اقتدار قائم ہوگیا تو اس نے انہیں مدائن سے ہٹا کر موصل کا گورنر بنادیا۔



Sunday 15 June 2014

15 Shaban wiladat imam e zamana

Imam Mahdi
حضرت امام مھدی (عج) دنیا کو عدل وانصاف سے اسی طرح پرکردیں گے جس طرح وہ ظلم وجورسے بھری ہوئی ہوگی.
پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) نےفرمایا: امام مہدی(عج) کا اصل نام میرے نام کی طرح م.ح.م.د اوران کی کنیت میری کنیت کی طرح ابوالقاسم ہے وہ جب ظہورکریں گے توساری دنیاکو عدل وانصاف سے اسی طرح بھردیں گے جس طرح وہ اس وقت ظلم وجورسے بھری ہوگی ۔ 
امام زمانہ حضرت امام مہدی علیہ السلام سلسلہ عصمت محمدیہ (ص)کی چودھو یں اورسلسلہ امامت علویہ کی بارھویں کڑی ہیں آپ کے والد ماجد حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام اور والدہ ماجدہ جناب نرجس( ۱) خاتون ہیں۔
آپ اپنے آباوٴاجدادکی طرح امام منصوص ،معصوم ،اعلم زمانہ اورافضل کا ئنات ہیں ۔آپ بچپن ہی میں علم وحکمت اعلی مدارج پر فائزتھے۔
آپ کو پانچ سال کی عمرمیں ویسی ہی حکمت دے دی گئی تھی ،جیسی حضرت یحیی کو ملی تھی اورآپ اپنی مادر گرامی کے بطن میں اسی طرح امام تھے،جس طرح حضرت عیسی علیہ السلام نبی قرارپائے تھے۔
آپ انبیاء (ع) سے افضل ہیں آپ کے متعلق حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بے شمار پیشین گوئیاں فرمائی ہیں اوراس کی وضاحت کی ہے کہ آپ حضورکی عترت اورحضرت فاطمةالزہرا کی اولاد سے ہوں گے۔(1) آنحضورنے یہ بھی فرمایاہے کہ امام مہدی کا ظہورآخرزمانہ میں ہوگا ۔اورحضرت عیسی ان کے پیچھے نماز پڑھیں گے۔(2)
آنحضور نے یہ بھی فرمایا: امام مہدی(عج) میرے خلیفہ کی حیثیت سے ظہورکریں گے اور "یختم الدین بہ کما فتح بنا " جس طرح میرے ذریعہ سے دین اسلام کا آغاز ہوا ۔ اسی طرح ان کے ذریعہ سے مہراختتام لگادی جائےگی ۔حضور پرنور (ص) نے یہ بھی فرمایا: امام مہدی(عج) کا اصل نام میرے نام کی طرح محمد اوران کی کنیت میری کنیت کی طرح ابوالقاسم ہوگی وہ جب ظہورکریں گے توساری دنیاکو عدل وانصاف سے اسی طرح پرکردیں گے جس طرح وہ اس وقت ظلم وجورسے بھری ہوگی ۔
حضرت امام مہدی علیہ السلام کی ولادت باسعادت
مؤرخین کا اتفاق ہے کہ آپ کی ولادت باسعادت ۱۵ شعبان ۲۵۵ ھجری یوم جمعہ بوقت طلوع فجرواقع ہوئی ہے جیسا کہ (وفیات الاعیان ،روضة الاحباب ،تاریخ ابن الوردی ،ےنابع المودة،تاریخ کامل طبری ،کشف الغمہ ،جلاٴالعےون ،اصول کافی ، نور الا بصار ، ارشاد ، جامع عباسی ، اعلام الوری ، اور انوار الحسینہ وغےرہ میں موجود ہے (بعض علماٴ کا کہنا ہے کہ ولادت کا سن ۲۵۶ ھج اور ما دہ ٴ تاریخ نور ہے )یعنی آپ شب برات کے اختتام پر بوقت صبح صادق عالم ظھور وشہود میں تشریف لائے ہیں ۔ 
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی پھوپھی جناب حکیمہ خاتون کا بیان ہے کہ ایک روز میں حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے پاس گئ تو آپ نے فرمایا کہ اے پھوپھی آپ آج ہمارے ہی گھر میں رہئے کیونکہ خداوندعالم مجھے آج ایک وارث عطافرماے گا ۔ میں نے کہاکہ یہ فرزند کس کے بطن سے ہوگا ۔آپ نے فرمایاکہ بطن نرجس سے متولد ہوگا ،جناب حکیمہ نے کہا :بیٹے!میں تونرجس میں کچھ بھی حمل کے آثارنہیں پاتی،امام نے فرمایاکہ اسے پھوپھی نرجس کی مثال مادرموسی جیسی ہے جس طرح حضرت موسی (ع)کاحمل ولادت کے وقت سے پہلے ظاہرنہیں ہوا ۔اسی طرح میرے فرزند کا حمل بھی بروقت ظاہرہوگا غرضکہ میں امام کے فرمانے سے اس شب وہیں رہی جب آدھی رات گذرگئی تومیں اٹھی اورنمازتہجدمیں مشغول ہوگئی اورنرجس بھی اٹھ کرنمازتہجدپڑھنے لگی ۔ اس کے بعدمیرے دل میں یہ خیال گذراکہ صبح قریب ہے اورامام حسن عسکری علیہ السلام نے جوکہاتھا وہ ابھی تک ظاہرنہیں ہوا ، اس خیال کے دل میں آتے ہی امام علیہ السلام نے اپنے حجرہ سے آوازدی :اے پھوپھی جلدی نہ کیجئے ،حجت خداکے ظہورکا وقت بالکل قریب ہے یہ سن کرمیں نرجس کے حجرہ کی طرف پلٹی ،نرجس مجھے راستے ہی میں ملیں ، مگران کی حالت اس وقت متغیرتھی ،وہ لرزہ براندام تھیں اوران کا ساراجسم کانپ رہاتھا ،میں نے یہ دیکھ کران کواپنے سینے سے لپٹالیا ،اورسورہ قل ھواللہ ،اناانزلنا و آیة الکرسی پڑھ کران پردم کیا بطن مادرسے بچے کی آواز آنے لگی ،یعنی میں جوکچھ پڑھتی تھی ،وہ بچہ بھی بطن مادرمیں وہی کچھ پڑھتا تھا اس کے بعد میں نے دیکھا کہ تمام حجرہ روشن ومنورہوگیاہے۔ اب جومیں دیکھتی ہوں تو ایک مولود مسعود زمین پرسجدہ میں پڑاہوا ہے میں نے بچہ کواٹھالیا حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنے حجرہ سے آواز دی اے پھوپھی ! میرے فرزند کو میرے پاس لائیے میں لے گئی آپ نے اسے اپنی گود میں بٹھالیا اوراپنی زبان بچے کے منہ میں دےدی اورکہا کہ اے فرزند !خدا کے حکم سے کچھ بات کرو ،بچے نے اس آیت : بسم اللہ الرحمن الرحیم ونریدان نمن علی اللذین استضعفوا فی الارض ونجعلھم الوارثین کی تلاوت کی ، جس کا ترجمہ یہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ احسان کریں ان لوگوں پرجوزمین پرکمزورکردئیے گئے ہیں اور ان کوامام بنائیں اورانھیں کوروئے زمین کاوارث قراردیں ۔
اس کے بعد کچھ سبزطائروں نے آکرہمیں گھیرلیا ،امام حسن عسکری(ع) نے ان میں سے ایک طائرکوبلایا اوربچے کودیتے ہوئے کہا کہ خذہ فاحفظہ الخ اس کولے جاکراس کی حفاظت کرویہاں تک کہ خدا اس کے بارے میں کوئی حکم دے کیونکہ خدا اپنے حکم کوپورا کرکے رہے گآ میں نے امام حسن عسکری سے پوچھا کہ یہ طائرکون تھا اوردوسرے طائر کون تھے ؟ آپ نے فرمایا کہ جبرئیل تھے ،اوردوسرے فرشتگان رحمت تھے اس کے بعد فرمایاکہ اے پھوپھی اس فرزند کواس کی ماں کے پاس لے آوتاکہ اس کی آنکھیں خنک ہوں اورمحزون ومغموم نہ ہو اور یہ جان لے کہ خدا کاوعدہ حق ہے واکثرھم لایعلمون لیکن اکثرلوگ اسے نہیں جانتے ۔ اس کے بعد اس مولود مسعود کو اس کی ماں کے پاس پہنچادیاگیا آپ مختون اورناف بریدہ پیداہوئے اورآپ کے داہنے بازوپریہ آیت منقوش تھی جاء الحق وزھق الباطل ان الباطل کان زھوقا یعنی حق آیا اورباطل مٹ گیا اورباطل مٹ ہی جائے گا
محدث دہلوی شیخ عبدالحق اپنی کتاب مناقب آئمہ اطہارمیں لکھتے ہیں کہ حکیمہ خاتون جب نرجس کے پاس آئیں تودیکھا کہ ایک مولود پیداہوا ہے ،جومختون اورمفروغ منہ ہے یعنی جس کا ختنہ کیا ہوا ہے اورنہلانے دھلانے کے کاموں سے جومولود کے ساتھ ہوتے ہیں بالکل مستغنی ہے ۔ حکیمہ خاتون بچے کو امام حسن عسکری کے پاس لائیں ، امام نے بچے کولیا اوراس کی پشت اقدس اور چشم مبارک پرہاتھ پھیرا اپنی زبان مطہران کے منہ میں ڈالی اورداہنے کان میں اذان اوربائیں میں اقامت کہی ، کتاب روضةالاحباب اور ینابع المودة میں ہے کہ آپ کی ولادت بمقام سرمن رائے سامرہ میں ہوئی ہے ۔

Saturday 18 January 2014

Labbik Television

Labbik Tv Live
Labbik Television is an Persian Religious television and offers programs for the purpose of informing the public about Islamic credence its broadcast movies, documentaries, talk-shows, news with focus on Iranian audience.










labbaik on livestream.com. Broadcast Live Free

Salaam TV Live

Salaam TV Live
Salaam TV is US Based spiritual Shia satellite television and was initiated in 2005.Its mainly focus on North America, Europe, Iran and offers several of its programs( Quranic recitations, Islamic prayers and supplications especially in Arabic) in English and Persian but now it propagation of programs in Arabic, Urdu and Azeri.




 




Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites More

 
About Us | Best View 1024 x 768 | About Me